امامت

 تونے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے

حق تجے میری طرح صاحبِ اسرار کرے

علامہ فرماتے ہے کہ اے مسلمان تو مےجھ سے امامت کی حقیقت پوچھی کہ مسلمانوں کا لیڑر کیسا ہونا چاہئے اللہ تعالیٰ تجھے میری طرح ایسی ذہانت عطا کرے کہ تو بھی میری طرح چھپی ہوئی حقیقتون کا جانے والا بنے

ہے تیرے زمانے کا وہی امام بر حق

جو تجھے موجود و حاضر سے بیزار کرے

تیرے زمانے کا سچا لیڑر وہی ہے جو تیرے دل سے دنیا کی محبت نکال دے اس دنیا مین جو شیطانی خواہشات ہے یعنی جو شیطانی جال ہے اس سے بچا سکے

موت کے آئینے مین تجھ کو دکھاکر رُخِ دوست

زندگی تیرے لئے اور بی دشوار کرے

اور موت کے آئینے مین تجھ کو دوست کا چہرہ دکھادے یعنی اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا تیرے اندھر شوق پیدا کرے تمہین زندگی سے زیادہ موت سے پیار ہو جائے

دے  کے  احساس زیان تیرا لہو گرمادے

فقر کی سان چڑہا کر تجھے تلوار کرے

اور تمہین نقصان کا احساس دے اور یہ احساس دلاتا ہے کہ تمہارے اندھر لہو گرمادے یعنی جزبہ پیدا کرے وہ جزبہ پیدا کرے کہ تم کتنے نقصان مین ہو  اور فقر کی سان چڑھا کر یعنی تمہین درویشی کی طرف مائل کر دے اور جو شخص یہ کام کرے وہی تمہارا بہترین لیڑر ہے

فتنہ ملت بیضا ہے امامت اس کی

جو مسلمان کو سلاطین کا پرستار کرے

علامہ فرماتے ہے کہ ایسے شخص کی امامت فتنہ ہے کہ جو شخص مسلمانوں کو بادشاہون کا پرستار کرے یعنی حکمرانون کی مکاری سکھادے  تو ایسے شخص کی امامت فتنہ ہے

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

مومن

شاہین