شاہین
کیا مین نے اُس خاکِ دان سے کنارا
جہان رزق کا نام ہے آب و دان
علامہ فرماتے ہے کہ مین اس خاک دانے سے اوپر اٹھ گیا ہون یعنی کنارا کیا جہان صرف کھانا پینا ہی زندگی کا مقصد دگیبنچکا ہین یعنی علامہ جوانون کو پیغام دے رہین ہین کہ زندگی صِرف کھانے پینے مین خرچ نہ کرو بلکہ کسی اعلٰی مقصد کے لئے خرچ کرو
بیابان کی خلوت خوش آتی ہے مجھ کو۔
ازل سے ہین فطرت میری راہبانہ
شاہین کہتا ہے کہ مجھے شہروں کے نصبت تنہائی زیادہ پسند ہے یعنی تنہائی اختیار کر کے اللّہ کی عبادت کرنا
نہ بادِ بہاری نہ کلچین نہ بلبل
نہ بیمارئ نغمہ عاشقانہ
علامہ فرماتے ہے کہ دنیا کی محبت دل سے نکال دو ورنہ اگر کوئی دنیاوی نقصان ہوجائے تو اس کے غم مین اِدھر اُدھر فِرو گے
خیابانیون سے ہین پرہیز لازم
ادائین ہین ان کی بہت دلبرانہ
علامہ فرماتے ہین کہ دنیا دارون سے پرہیز کرو جو صرف دنیا کی باتین کرتے ہین اگرچہ ان کی باتین بڑی دلفریب ہین جس طرح حدیث مین آیا ہین کہ دنیا کی محبت برائیون کی جڑ ہین
ہوائین بیابان سے ہوتی ہین کاری
جوان مرد کی ضربت غازیانہ
علامہ فرماتے ہین کہ جو مسلمان ضرب لگاتاہے بہادری کے ساتھ تو اس مین کاٹ پیدا ہوتی ہے ہوائین بیابان سے یعنی جو بیابان مین رہنے والے ہین اور جو شہرون کی تہزیب سے دور ہین اُس کی ضرب مین جو کاٹ ہوتی ہین شہرون مین رہنے والوں کی ضرب مین وہ کاٹ نہین ہوتی
جھپٹنا پلٹنا پلٹ کر جپٹنا
لہو گرم رکھنے کا ہے اکِ بہانہ
شاہین جو اپنے شکار پے جھپٹتا ہے اور پھر پلٹتا ہے یعنی اپنے مقصد کی طرف لگا رہتا ہے تو اس سے لہو گرم رہتا ہے یعنی جزبہ بلند رہتا ہین تو اس سے علامہ جوانون کو یہ پیغام دے رہے ہے کہ ہمیشہ اپنے مقصد کی طرف کوشش کرتے رہو۔ واپس پلٹو پھر کوشش کرو اور پھر واپس پلٹو پھر کوشش کرویعنی زندگی کی آخری سانس تک اپنے مقصد کی کوشش کرتے رہو . اور زندگی کی کوشش یہی ہے کہ تمام دنیا تک اسلام کی دعوت پہچانا
یہ پورب یہ پچھم چکورون کی دنیا
مرا نیلگون آسمان بے کرانہ
شاہین کہتا ہے کہ یہ جو مشرق اور مغرب ہے یہ چکوروں کی دنیا ہین ( چکور ایک جانور کا نام ہے) اور شاہین کہتا ہے کہ مین کسی ایک سمت مین قید نہین ہونبلکہ یہ پورا نیلگون آسمان میرا ہے اور اس پورے آسمان مین میری پرواز جاری رہتی ہے گویا علامہ مسلمانون کو یہ پیغام دے رہین ہے کہ تم صرف ایک خطے مین محدود نہ رہو بلکہ پوری دنیا مین اسلام کی دعوت لے کر فِرو
پرندون کی دنیا کا درویش ہون مین
کہ شاہین بناتا نہین آشیانہ
شاہین کہتا ہے کہ مین پرندون کی دنیا کا درویش ہوں جس طرح درویش اپنا گھر نہین بناتا اسی طرح مین بی اپنا گھر نہین بناتا یعنی ایک ہی جگہ نہین ٹھہرتا بلکہ حرکت مین رہتا ہون
Good
ReplyDelete